علامہ اقبال
اصل نام شیخ محمد اقبال اور اقبال تخلص رکھتے تھے۔ ان کی پیدائش ۱۸۷۷ء میں سیالکوٹ میں ہوئی۔ ان کے والد کا نام شیخ نور مجھ تھا۔ ان کے آباو اجداد کا تعلق کشمیری پڈتوں کے ایک خانوادے سے تھا جنہوں نے ایک مسلمان بزرگ کی تبلیغ سے متاثر ہوکر اسلام قبول کرلیا تھا۔ اقبال نے اردو کے علاوہ منسکرت ،عربی ، فارسی اور انگریزی زبانوں سے بھی واقفیت حاصل کیا۔ ایم اے کرنے کے بعد کچھ دنوں اور نینٹل کالج اور گورنمنٹ کالج لاہور میں فلسفہ پڑھاتے رہے۔ ۱۹۰۵ء میں اعلی تعلیم حاصل کرنے کے لئے انگلینڈ گئے جہاں سے بیرسٹری کا امتحان پاس کیا۔ پھر جرمنی سے ایرانی تصوف کے موضوع پر پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی ۔ انگلینڈ میں سلام کے موضوع پر کچھ لکچر دیئے اور اندان کو نیورسٹی میں چند ماہ تک عربی ادب کا درس دیتے رہے جولائی ۱۹۰۸ء میں لاہور واپس آ گئے اور لاہور ہائی کورٹ میں وکالت شروع کر دیا مگر کچھ دنوں بعد یہ کام چھوڑ دیا۔اقبال ایک ایسے شاعر ہیں جن کا کلام اردو کے علاوہ دنیا کی دوسری زبانوں میں بھی شائع ہوا ہے اور اب تک ترجمہ ہورہا ہے۔ ان کی شخصیت اور شاعری سے متعلق سینکڑوں کتابیں شائع ہو چکی ہیں اور نئے نئے زاویوں سے ان کا مطالعہ کیا جا رہا ہے اس کے باوجود ان کے بارے میں عام طور سے یہ مانا جار ہا ہے کہ وہ صرف شاعر نہیں تھے بلکہ قوم کی اصلاح کا جذ بہ بھی دل میں رکھتے تھے اور وطن عزیز کو انگریزوں کی غلامی سے آزاد کرانا چاہتے تھے۔ان کی شاعری میں فکر وفلسفہ کی جو گہرائی ہے اس کی خاص وجہ یہ ہے کہ وہ شاعری کے وسیلے سے پیغام دینا چاہتے تھے۔ ان کی نظموں میں یہ صورت زیادہ نمایاں ہے مگر غزلیں بھی اس سے خالی نہیں ہیں ۔ اس اعتبار سے غزل گوئی میں بھی اقبال کا ایک منفردانداز ہے۔ اقبال کی وفات ۲۶ سال کی عمر میں طویل علالت کے بعد ۲۱ را پر میل ۱۹۳۸ ء میںلا ہور میں ہوگئی اور وہیں ان کا مزار بنا۔
कोई टिप्पणी नहीं:
एक टिप्पणी भेजें