کرشن چندر کا خلاصہ بیان کیجیے कृष्ण चंद्र का खुलासा बयान कीजिए Class 9th Bihar board 2023

WWW.NCERTNZ.IN

By WWW.NCERTNZ.IN

in

کرشن چندر
کرشن چندر 23 نومبر 1914 ء کو وزیر آباد ضلع گوجرانوالہ پنجاب میں پیدا ہوئے ۔ ان کے دالر ڈاکٹر گوری شنکر بھرت پور اور پونچھ (کشمیر) میں میڈیکل افسر تھے۔ کرشن چندر کی ابتدائی تھا کی تعلیم پونچھ ( جموں کشمیر میں ہوئی۔ 1930ء کے بعد اعلی تعلیم کے لیے لاہور گئے اور فورمین کرٹچین کالج میں داخلہ لیا۔ 1934 میں پنجاب یونی ورسٹی سے انگریزی زبان میں ایم۔ اے کیا اور 1937ء میں وکالت کا امتحان پاس کیا۔ ان کو ملازمت کے بندھن میں جکڑی زندگی پسند نہیں تھی۔ پھر بھی 1939ء میں آل انڈیا ریڈیو لاہور میں پروگرام اسٹنٹ کے طور پر ۔ ملازمت کی۔ ایک سال کے بعد دہلی اور پھر کچھ دنوں کے بعد آل انڈیا ریڈیولکھنؤ میں تبادلہ کرالیا۔ لاہور، دہلی اور لکھنو جیسے ادبی مقامات میں رہ کر ان کی زبان اور بیان میں نکھار اور ان کے ادبی ذوق و شوق میں غیر معمولی اضافہ پیدا ہوا۔
کرشن چندر نے ابتدا میں انگریزی زبان میں لکھنا شروع کیا لیکن پھر وہ اردو میں لکھنے لگے۔ ہمایوں اور ادبی دنیا میں ان کی کہانیاں شائع ہوئیں اور پھر وہ سدا کے لئے اردو کے ہوکر رہ گئے ۔ ان کے افسانوں کو لازوال شہرت حاصل ہوئی۔ ان کے افسانوں کو ارددانسانوں میں اضافہ تصور کیا گیا اور کرشن چندر اردو دنیا کے ایک بے حد اہم افسانہ نگار بن گئے۔ لکھنو میں قیام کے دوران ہی ان کو شالیمار پکچرز کی جانب سے مکالمے لکھنے کی دعوت ملی اور وہ استعفا دے کر پونہ چلے گئے پھر بعد میں مستقل طور پر منی میں سکونت اختیار کر لی ۔ 1969 میں حکومت ہنر کی جانب سے ان کو پدم بھوشن کے اعزاز سے نوازا گیا اور دوسرے کئی اداروں کی طرف سے بھی ان کی ادبی خدمات کا اعتراف کیا گیا۔
کرشن چندر کی تقریبا 80 کتابیں شائع ہوئیں۔ انہوں نے افسانوں کے علاوہ ناول، ڈرامے، رپورتاژ اور مضامین تحریر کیے۔ لیکن ان کی بنیادی حیثیت ایک افسانہ نگار کی ہے۔ ان کے ناولوں میں شکست ، جب کھیت جاگے، دل کی وادیاں سوگئیں، ایک گدھے کی سرگذشت ، اور آسمان روشن ہے وغیرہ خاص طور پر قابل ذکر ہیں ۔ شکست کرشن چندر کا پہلا ناول ہے۔ کرشن چندر بنیادی طور پر ایک رومانی افسانہ نگار تھے۔ ان کی زبان نہایت خوب صورت اور شبکہ تھی اور اس میں جادو جیسا اثر تھا۔ کرشن چندرا پی خوب صورت زبان اور معیاری تخلیقات کے لئے ہمیشہ یاد کیے جائیں گے۔ ہندوستان کی مختلف زبانوں کے علاوہ دنیا کے دوسرے بڑے ممالک کی اہم زبانوں میں بھی ان کے افسانوں اور ناولوں کے ترجمے شائع ہو چکے ہیں ۔ 18 مارچ 1977ء کومبئی میں ان کاانتقال ہوگیا۔



You May Like These


कोई टिप्पणी नहीं:

एक टिप्पणी भेजें

About US

About US

I am Teacher. i have been Selected by Bihar BPSC. I prepare notices and important questions of NCERT and Bihar Board BSEB subjects and also keep giving information about GK GS. I will bring to you all the complete knowledge related to education And I prepare for you all the notices of all the classes and important questions and the most important questions asked in the exam and model type questions. Every day I bring a new question for you.

Read More
About US