BIHAR BOARD Urdu class 10th Bihar board Long questions answer बिहार बोर्ड उर्दू से 5 नंबर के सवाल जवाब प्रत्येक वर्ष पूछे जाने वाले प्रश्न उत्तर

WWW.NCERTNZ.IN

By WWW.NCERTNZ.IN

in

سوال(1):- مکتوبات نگاری کے کیا فائدے ہیں؟
 جواب: مکتوب نگاری کے کئی فائدے میں پہلا فائدہ یہ ہے کہ مکتوب نگاران مکتوبات کے ذریعہ اپنے ان احباب اور رشتہ داروں کو اپنی بات پہنچا دیتا ہے جو اس سے بہت دور رہتا ہے۔خطوط کے سہارے وہ اپنے احباب سے نصف ملاقات کر لیتا ہے ۔ دوسرا فائدہ یہ ہے کہ مکتوب نگاری کے ذریعہ مکتوب نگار کے دلی جذبات ضبط تحر میں آجاتے ہیں جو نہ صرف یہ کہ مکتوب الیہ کے لئے ادبی دلچسپی کے باعث ہوتے ہیں بلکہ مکتوب نگار کی باتیں دستاویزی حیثیت اختیار کر لیتی ہیں مکتوب نگارا گر دنیا سے گذر بھی جاۓ تو اسکی تحریرا سکے داخلہ جذبات و کیفیات کے شاہد رہتے ہیں یہی وجہ ہے کہ خطوط نگاری کو نصف ملاقات کہا گیا ہے

 سوال(2):- اسکول میں بھیم راؤ کے ساتھ طلبہ اور اساتذہ کا سلوک کیسا تھا؟
 جواب: ممبئی کے ایلیٹسٹن ہائی اسکول میں بھیم راؤ امبیڈ کر پڑھتے تھے اس اسکول کا ماحول بھیم راؤ کے لئے پرسکون نہ تھا میں سرکاری سرپرستی میں چلنے والا اسکول تھ   اس کے باوجود یہاں بھی بھیم راؤ کے ساتھ ذات پات کا بھید بھاؤ کیا جاتا تھا۔ صرف اسکول کے طلبہ ہی انہیں حقارت اور نفرت کی نگاہ سے نہیں دیکھتے تھے بلکہ اس اسکول کے اساتذہ کا سلوک بھی بھیم راؤ کے ساتھ نفرت اور حقارت کا تھا۔

 سوال (3):- قمر جہاں کی تصانیف کی فہرست موضوع کے اعتبار سے لکھئے۔
 جواب: قمر جہاں ایک افسانہ نگار کے ساتھ ایک تنقید نگار بھی ہیں چنانچہ ان تصانیف ادب کے دونوں میدانوں میں ہیں ۔ ان کی افسانوی نگارشات میں تین افسانو ۔مجموعے ہیں جو درج ذیل ہیں ۔(1) چارہ گر اشاعت 1983ء(1)اجنبی چہرے اشاعت 1991ء( )یادنگرزیرا شاعت قمر جہاں کی تنقیدی تصانیف درج ذیل ہیں ۔(1) اختر شیرانی کی جنسی و رومانی شاعری (۱) معیار (iii) کلام عبداللہ حافظ مشکی پوری اور حرف آ گہی‘‘ غیر قلمی سفرا بھی جاری ہے ۔ 

سوال (4):- فہمیدہ کے کردار پر خضر روشنی ڈالئے۔ 
جواب: ناول توبۃ النصوح کے اس زیر نصاب اقتباس میں فہمیدہ ایک اہم کردار ہے جو ناول کے مرکزی کردار نصوح کی بیوی ہے۔اور نصوح جب اپنے گناہوں سے توبہ کرتا ہے اور گھر کے افراد کی اصلاح کرنا چاہتا ہے۔ تو سب سے پہلے اپنی بیوی فہمیدہ کو اعتماد میں لیتا ہے۔ فہمیدہ کے مذہبی اعمال گر چشفی بخش نہیں تھے لیکن اس کی شخصیت میں اصلاحی عناصر موجود تھے۔ صرف تربیت اور مہمیز کی ضرورت تھی ۔ چنانچہ نصوح نے جب فہمیدہ سے اصلاحی موضوع پر گفتگو کیا تو فہمیدہ نہ صرف یہ کہ خود اصلاح کی طرف مائل ہوگئی بلکہ عملی طور پر نصوح کے اسلامی مشن میں شامل ہوگئی۔ اس طرح فہمیدہ کا کردار ایک مثبت کردار ہے۔
 سوال(5):-  اردو کے کسی پانچ ناول اور انے کے مصنف کے نام لکھئے۔
 جواب: اردو کے پانچ ناول اور ان کے مصنف کے نام درج ذیل ہیں
.توبۃ النصوح : ڈپٹی نذیر احمد   , ابن الوقت : ڈپٹی نذیراحمد  , فردوس بریں : عبدالعلیم شرر   ,  امراؤ جان ادا : مرزا ہادی رسوا  , نرملا : منشی پریم چند

سوال(6) :-ڈراما کی مختصر تعریف کیجئے۔ 
جواب: اردو کی نثری ادب میں ڈراما بھی ایک اہم صنف ہے۔ ناول کی طرح ڈراما بھی طویل کہانی کی ایک قسم ہے۔ جس طرح ناول میں کسی معاشرے یا خاص ماحول پر کہانی کیشکل میں مختلف زاویے سے روشنی پڑتی ہے اسی طرح ڈراما میں بھی ایک طویل کہانی پیش کیا جا ہے اور کرداروں کے ذریعہ اس کے نقل و حرکت سے معاشرے اور ماحول کی عکاسی ہوتی ہے۔ فرق صرف اتنا ہے کہ ڈراما میں اسٹیج پرافرادقتہ عملی مظاہرہ کر تے ہوئے نظر آتے ہیں ۔

 سوال (7):- ادب کی پہچان کے حوالے سے ادب کی مختصر تعریف کیجئے۔
 جواب: ہم ادب کی پہچان کس طرح کر میں ایک فنکار اپنے فن کا نمونہ پیش کرنا ہے ۔ وہ کتنا ادبی ہے عبدالمغنی کے زیر نصاب مضمون ادب کی پہچان میں مکمل زوراسی بات پر دیا گیا ہے کہ ہرتر مراد بی نہیں ہوتی اور ہرادب کا معیاری ہونا بھی لازمی ہے ایک فنکا را پنا جوادلی نگارش پیش کرتا ہے وہ فنی نمونہ جسے پڑھ کر ہمارے اندر سرور وانبساط کی کیفیت پیدا ہو اور ہم اس سے آسودگی محسوس کر میں وہ تمام نگارشات ادب میں شامل ہوتی ہیں ۔

 سوال(8) :- مکتوب نگاری کے فن سے اپنی واقفیت کا اظہار کیجئے ۔
 جواب: مکتوب نگاری اردونثر کی ایک قسم ہے۔ اردو میں مکتوب نگاری کی روایت بہت قدیم ہے۔ یہ رشتہ داروں اور احباب کی خیرت دریافت کرنے کا بہترین ذریعہ ہے۔ ساتھ ہی ایک دوسرے کے ساتھ تبادلہ خیالات کا ایک موثر روایتی ذریعہ ہے۔ مکاتیب یا خطوط بالکل ذاتی نوعیت کے ہوتے ہیں کیوں کہ اس میں لکھنے والا اکثر اپنے دلی جذبات کی ترجمانی کرتا ہے اور اپنے جذبات کوتحریر کے سہارے مخاطب تک پہنچانے کی کوشش کرتا ہے ۔ مکتوب نگار اپنے احوال وکوائف کے ساتھ اپنے معاشرتی روایات اور ذاتی احساسات کو بھی ضبط تحریر میں لاتا ہے ۔

سوال(9):- بھیم راؤ کے حصول تعلیم پر پانچ جملے لکھئے۔ 
جواب: ۱۹۱۳ء میں بھیم راؤ امبیڈ کر نے اپینسٹن کالج سے بی اے پاس کیا اس کے بعد وہ بڑودہ اسٹیٹ سے تعلیمی وظیفے پراعلی تعلیم حاصل کر نے کے لئے امریکہ چلے گئے اورکولمبیا یونیورسٹی میں داخلہ لیا جہاں معاشیات کے موضوع پر ایم اے پاس کیا پھر ۱۹۱۶ء میں اسی یونیورسٹی سے معاشیات میں پی ایچ ڈی کیا اس سال وہ انگلینڈ چلے گئے اور لندن اسکول آف اکنامکس (London School of Economics) میں داخلہ لیا اور اسی کے ساتھ بیرسٹری کی تیاری 
بھی کرتے رہے۔

سوال (10):- زمین بھی جانداروں کے لئے مناسب ہے یا غیر مناسب ہے؟
 جواب: ہم لوگ جس زمین پر بستے ہیں وہ ایک سیارہ ہے یہ زمین بھی جانداروں کے لئے بہت مناسب ہے ۔ دوسرے سیاروں کا ماحول پودوں اور جانوروں کے لئے ٹھیک نہیں ہے یا تو یہ بہت ہی گرم میں یا بہت ٹھنڈی ہماری زمین کا درجہ حرارت (Temperature) بہت موزوں اور معتدل ہے۔اس لئے یہاں طرح طرح کے پودے انسان اور جانور پاۓ جاتے ہیں۔


You May Like These


कोई टिप्पणी नहीं:

एक टिप्पणी भेजें

About US

About US

I am Teacher. i have been Selected by Bihar BPSC. I prepare notices and important questions of NCERT and Bihar Board BSEB subjects and also keep giving information about GK GS. I will bring to you all the complete knowledge related to education And I prepare for you all the notices of all the classes and important questions and the most important questions asked in the exam and model type questions. Every day I bring a new question for you.

Read More
About US